متوقع سیلاب کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر خضر افضال چودھری کاتمام محکموں کی کارکردگی کا جائزہ
  • 2 years ago
وہاڑی (شمعون نذیر - میڈیارپورٹر) متوقع سیلاب کے پیش نظر ڈپٹی کمشنر محمد خضر افضال چودھری نے تمام محکموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹرز وہاڑی کے زیر اہتمام ہیڈ اسلام دریائے ستلج پر موک ایکسرسائزکا جائزہ بھی لیا گیا۔

پاک ایشیا ویب ٹی وی کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق مختلف محکموں ریسکیو 1122 ، صحت، لائیو سٹاک، میونسپل کمیٹی، سول ڈیفنس، انہار ، زراعت، ہائی وے اور دیگر محکموں نے موک ایکسرسائز میں عملی مظاہرے پیش کیے۔ ریسکیو 1122 کے جوانوں نے دریا میں تیراکی اور دریا میں پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ پاک ایشیا ویب ٹی وی کے میڈیا رپورٹر ”شمعون نذیر“ نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ریسکیو جوانوں نے دریا میں ڈوبنے والے شخص کو بروقت بچانے اور طبعی امداد کی فراہمی کا عملی مظاہرہ کیا ۔موک ایکسرسائز میں تمام محکموں کی مشینری اور آلات کے فنکشنل ہونے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ موک ایکسرسائز کروانے کا مقصد تمام محکموں کی کارکردگی کو جانچنا ہے۔

ڈپٹی کمشنر محمد خضر افضال چودھری نے کہا کہ ہمیں کسی بھی ناگہانی آفات سے نمٹنے کے لیے کر وقت تیار رہنا چاہئےاس ضمن میں ریسکیو 1122 اور دیگر محکموں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ممکنہ سیلاب کے پیش نظر تمام انتظامات مکمل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موک ایکسرسائز کا مقصد پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو جانچنا اور نکھار پیدا کرنا ہے۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 انجینیر دانش خلیل نے کہا کہ موک ایکسرسائز سے تمام محکموں کے درمیان کوارڈینیشن پیدا ہوتی ہے۔

اس موقع پر اے ڈی سی ریونیو سیف اللہ ساجد ، اے ڈی سی جنرل خالد محمود گیلانی، اسسٹنٹ کمشنر وہاڑی سید وسیم حسن ، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ریسکیو 1122 انجینیر دانش خلیل ، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر انجم ، ڈی ای او سیکینڈری محمد رمضان ، ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن میاں نعیم عاصم ، ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر زاکر علی، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت رانا عارف ، ایکسئین انہار ہیڈ اسلام محمد عرفان احمد، ایکسئین ہائی وے عمیر لطیف اور ، سی او ایم سی وہاڑی یونٹ راؤ نعیم ،خالد ، سی ای او بوریوالا یونٹ اکرم واہلہ، سی ڈی او خالد کریم قریشی ، ڈی ایچ او ڈاکٹر محمد فاضل دیگر محکموں کے افسران بھی موجود تھے۔
Recommended