منتظر خود ہے بصد شوق خدا آج کی رات حضرت شیخ سید پیر نصیر الدین نصیر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ

  • 10 years ago
منتظر خود ہے بصد شوق خدا آج کی رات
کس کی آمد ہے سر عرش اولی آج کی رات
فاصلے گھٹ گئے یوں قرب بڑھا آج کی رات
عبد و معبود میں پردہ نہ رہا آج کی رات
بخشوا لیں گے وہ امت کو خدا سے اپنے
مانا جائے گا ضرور انکا کہا آج کی رات
قابٰ قوسین‘ کی صورت میں ہوا قرب و وصال
کھل گیا فلسفائے ثمّ دنا آج کی رات
آج کی رات کے انداز نرالے دیکھے
پڑھ کے چلتی درود ان پے ہوا آج کی رات
رحمت سید عالم ہیں دو عالم کو محیط
کوئی عاصی نہیں محروم عطا آج کی رات
جلوائے حسن حقیقت کی ضیا باری میں
اپنے شاھکار کو دیکھے گا خدا آج کی رات
لگ کے قدموں سے تیرے باغ جناح تک پہنچی
معتبر ہو گئی رفتارے صبا آج کی رات
اور ہی کچھ ہے دو عالم کی ہوا آج کی رات
سیر کو نکلے ہیں محبوب خدا آج کی رات
بخش دوں گا تیری امت کو تیرے صدقے میں
خود خدا نے یہ محمّد (ص) سے کہا آج کی رات
بخت بیدار ہوں جن کے وہ کہا سوتے ہیں
جاگنے کا حقیقت میں مزہ آج کی رات
چسم یعقوب میں یوسف کی ادا ماند ہوئی
دیر تک مصر کا بازار لٹا آج کی رات
جانب عرش بری انکی سواری جو چلی
دست بستہ ہوۓ سب شاہ و گدا آج کی رات
آج کی رات اجالا ہی اجالا ہے نصیر
انکا مشتاق زیارت ہے خدا آج کی رات
خوش نصیبی ہے جو توفیق عبادت ہو نصیر
مرحبا آج کا دن صلی علی آج کی رات
کلام حضرت شیخ سید پیر نصیر الدین نصیر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ
دعا کا طالب شاہد محی الدین بخاری

Recommended