Akhri HaQ k Mujahid (AS) | Asghar Abbas Jafiri New ManQabat 2023 | 15 Shaban 1444 ManQabat

  • last year
Bismillah...
Asghar Abbas Jafiri | First Exclusive Manqabat 1444-2023
“AKHRI HAQ K MUJAHID (AS)”
Imam e Zamana (AS) K Huzoor ISTEGHASA
Subscribe Asghar Abbas Jafiri ☆ Official YouTube Channel:
https://www.youtube.com/@AsgharJafiri
----------------------------------------
Kalam | AKHRI HAQ K MUJAHID (AS)
Peshwai | Molana Shams-ud-Din Jaffery AlMashadi Sahab
Recited By | Asghar Abbas Jafiri
Poet | Janab e Akhtar Sirsivi Sahab
Composition | Janab e Asif Mughal Sahab
Audio Recording & Arrangement | Shabih Jafferi (92 Studio)
Video | Mehmood Ali Achoali (SRS)
Edit | Turab Zaidi (SRS)
Creatives | SHUJA GFX
Special Thanks:
Syed Zuhaib Ali Zaidi (Al-ZulfiQar Travel & Tours)
----------------------------------------
Stay Tuned & Like Asghar Abbas Jafiri ☆ Official Page
https://www.facebook.com/AsgharJafiri

#AsgharJafiri #AkhtarSirsivi #ShamsJaffery
#ShabihJafferi #15Shaban #Shaban #ManQabat
#ImameZamana #Isteghasa #Lyrics
----------------------------------------
آخری حق کے مجاہد صفِ اوّل سے نکل
کب سے خشکی پہ تمنّائی ہے جل تھل سے نکل
شیرِ نر مصلحتِ ہجر کے جنگل سے نکل
اے امامت کے قمر غیب کے بادل سے نکل

اب سفر غیب میں تیرا نہیں دیکھا جاتا
ہم سے کعبے میں اندھیرا نہیں دیکھا جاتا
______________________________________

دھڑکنیں محوِ دعا ہیں تری آمد کے لیے
محفلِ دہر میں آ زینتِ مسند کے لیے
مثلِ شبیرء وطن چھوڑ دے مقصد کے لیے
کب سے بے چین ہیں دیدارِ محمّدﷺ کے لیے

شمعِ امید کو ڈھارس کی تجلّی دے دے
آنے والا ہوں یہی کہہ کے تسلّی دے دے
______________________________________

بزمِ اسلام کے آداب تجھے ڈھونڈتے ہیں
چشمِ مومن کے سبھی خواب تجھے ڈھونڈتے ہیں
تیرے اجداد کے القاب تجھے ڈھونڈتے ہیں
مسجد و منبر و محراب تجھے ڈھونڈتے ہیں

تو جو پردے سے کہیں بہرِ جہاد آجائے
ہم تو کیا چیز ہیں عیسٰیء کی مراد آجائے
_____________________________________

ختم مولاء تری غیبت کا سفر کب ہوگا؟
کعبہء غیب کی دیوار میں در کب ہوگا؟
یہ بتا وادئ گیتی سے گزر کب ہوگا؟
ہم غریبوں کی دعاؤں میں اثر کب ہوگا؟

لفظ بے معنیٰ و مفہوم رہیں گے کب تک؟
تیرے دیدار سے محروم رہیں گے کب تک؟
______________________________________

ہجر کے شکوے زبانوں پہ نہ لائیں کب تک؟
بار طعنوں کا زمانے کے اٹھائیں کب تک؟
بہتے دریا میں عریضوں کو بہائیں کب تک؟
اور مانگیں ترے آنے کی دعائیں کب تک؟

اب ترے ہجر میں ایک ایک صدی روتی ہے
آزمائش کی بھی آخر کوئی حد ہوتی ہے
______________________________________

ہے ابھی کتنی طویل اور نمازِ غیبت
ماجرا کیا ہے جو کھُلتا نہیں رازِ غیبت
اب سماعت کے لیے بار ہے سازِ غیبت
کب تلک اور اٹھاتے رہیں نازِ غیبت

کس کی دہلیز پہ جائیں کہاں فریاد کریں
کیا کریں تُو ہی بتا گر نہ تجھے یاد کریں
______________________________________

تو جب آئے گا تو آئے گا مزہ ماتم کا
مرتبہ دیکھیں گے خود اہلِ عزا ماتم کا
تجھ سے ہو جائے گا قد اور سِوا ماتم کا
حق ترے سامنے کر دیں گے ادا ماتم کا

گھر میں اللہ کے دن رات کریں گے ماتم
یہ تمنّا ہے ترے ساتھ کریں گے ماتم
______________________________________

ایک اختر کو نہیں صرف ضرورت تیری
راہ تکتی ہے رسولوں کی شریعت تیری
منتظر رہتی ہے ایک ایک جماعت تیری
ہوگی جس روز زمانے کو زیارت تیری

ہر خوشی قابلِ تقلید اُسی دن ہوگی
ہم غریبوں کے لیے عید اُسی دن ہوگی

Recommended