مائل بہ کرم چشمِ عنایات بھی ہو گی

  • last year
مائل بہ کرم چشمِ عنایات بھی ہو گی
خورشید سے ذروں کی ملاقات بھی ہو گی!
مایوس نہیں ہیں شاہِ خوباںﷺ کے بھکاری
تقسیم کبھی حسن کی خیرات بھی ہو گی!
کٹ جائیں گے ایام میری تشنہ لبی کے
میخانہ سلامت رہے برسات بھی ہو گی!
آئے گی جہاں گیسوۓ والّیل کی خوشبو
سجدہ بھی ادا ہو گا مناجات بھی ہو گی!
یہ دور بڑے نام سے منسوب ہوا ہے
اُس نام کی نسبت سے مکافات بھی ہو گی!
آقاﷺ کبھی بدلیں گے میرے شام و سحر بھی
تبدیل کبھی صورتِ حالات بھی ہو گی!
چمکے گی در و بام کی تقدیر بھی واصفؔ
اس گھر پہ کبھی تابشِ لمحات بھی ہو گی !
واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ

Recommended