پنجاب کے ہسپتال، ظلم کی داستان...بیڈ نہ ملنے پر خاتون نے بچے کو غُسل خانے میں جنم دے دیا
  • 2 years ago
میانوالی (عبدالزاق خان — میڈیا رپورٹر) ڈپٹی کمشنر میانوالی عمر جاوید نے ضلع کا چارج سنبھال لیا۔ ڈپٹی کمشنر عمرجاوید نے عہدہ کا چارج سنبھالتے ہی سنبھالتے ہی تحصیل عیسیٰ خیل اراضی ریکارڈ سنٹرARCعیسیٰ خیل کا سرپرائز وزٹ کیا ۔

وہاڑی (شمعون نذیر — میڈیا رپورٹر) پنجاب کے ہسپتال نے ظلم کی داستان رقم کر دی۔ عملے کی مُبینہ غفلت کے باعث خاتون نے بیڈ نہ ملنے پر بچے کو واش روم میں جنم دے دیا۔

واقعہ گڑھاموڑ رول ہیلتھ سنٹر کے عملہ کی مبینہ غفلت کے باعث پیش آیا ۔ پاک ایشیا ویب ٹی وی کے میڈیا رپورٹر ” شمعون نذیر“ نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ جہاں خاتون نے بیڈ نہ ملنے پر بچے کو واش روم میں جنم دے دیا وہیں دوسری طرف فوری بہتر نگہداشت نہ ملنے پر چند منٹ بعد نومولود بچہ دم توڑ گیا ۔ ڈیلیوری کیلئے لائی گئی مریضہ کو ہسپتال میں بے یارو مددگار چھوڑ نے پر لواحقین سراپا احتجاج ہوگئے۔ لواحقین نے وزیر اعلیٰ پنجاب ”حمزہ شہباز“ سے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

نواحی گاؤں 82 ڈبلیوبی کی رہائشی خاتون شاہین ریاض کوعلی الصبح ڈلیوری کے لئے گڑھاموڑ اسپتال لایا گیا تو عملہ سویا ہوا تھا ۔ ورثاء نے بار بار جگانے کی کوشش کی لیکن کوئی اٹینڈ کرنے کے لئے نہ آیا ۔ تکلیف بڑھنے پر خاتون واش روم چلی گئی اور بچے کی پیدائش ہوگئی۔ ورثاء نے الزام لگایا کہ خاتون واش روم میں تڑپتی رہی۔ بچے کو بھی ضروری نگہداشت نہ میسر آسکی اور وہ دم توڑ گیا۔ورثا نے ہسپتال کے سٹاف کو بچے کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ۔

سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر انجم اقبال کا کہنا ہے کہ خاتون ہسپتال آتے ہی واش روم چلی گئی اور وہاں بچے کی پیدائش ہوگئی۔ بچہ پیٹ میں ہی فوت ہوچکا تھا۔ عملہ کی غفلت پر انکوائری کے بعد کارروائی کی جائے گی۔
ڈپٹی کمشنر عمر جاوید نے سنٹر کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کسانوں کے تمام ریکارڈ ،دُرستگی، انتقال فرد وغیرہ کے معاملات میں ہرممکن طریقے سے تعاون کیا جائے اور معاملات کو بر وقت مکمل کیا جائے تاکہ عوام اور کسان زیادہ سے زیادہ مستفید ہوں۔
Recommended