لاہور: انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث عثمان چوک کا قبرستان خستہ حالی کا شکار

  • 2 years ago
لاہور (میڈیا رپورٹر) انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث عثمان چوک کا قبرستان ٹوٹ پھوٹ اور خستہ حالی کا شکار ہے جس کے باعث قبروں کا تقدس پامال ہو رہا ہے۔

قبرستان کی سطح سڑک سے 4 سے 3 فٹ نیچی ہے، جگہ جگہ بڑے بڑے کھڈے پڑ چکے ہیں، چار دیواری ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، بارشوں کے موسم میں کئی کئی دن کئی فٹ پانی کھڑا رہتا ہے جو کسی جوہڑ،تالاب کا منظر پیش کرتا ہے۔پاک ایشیا ویب ٹی وی چینل کے میڈیا رپورٹر محمد اجمل نے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ قبرستان میں نہ ہی پختہ راستے ہیں جس کے وجہ سے بارش کے دنوں میں کچے راستوں کے باعث میت لے جانا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔

ارد گرد کی آبادی والوں نے جگہ جگہ سے چار دیواری توڑ کر قبرستان میں سے غیر قانونی گُزر گاہیں بنا رکھی ہیں اور اکثر جگہوں پر لوگ دیوار چھوٹی ہونے کے باعث کوڑا بھی پھینک دیتے ہیں۔قبرستان میں جانور کھلے عام دھندناتے پھرتے ہیں اور اُن کی غلاظت سے قبروں کا تقدس پامال ہوتا ہے۔

قبرستان میں ناجائز تجاوزات کی بھر مار ہے، لوگوں نے ایک قبر کی بجائے 3،3 قبروں کی جگہ باقاعدہ چار دیواری اور لوہے کے جنگلوں سے مختص کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں قبرستان میں جگہ ختم ہوتی جارہی ہے۔

قبرستان میں لائٹنگ کا بھی کوئی خاص انتظام نہیں ہے۔ رات کے وقت میت دفن کرنے کے لیے اپنی مدد آپ کے تحت عارضی ایمرجنسی لائٹ کا انتظام کرنا پڑتا ہے۔

دوسری جانب قبرستان کا گورکن بھی اپنے فرائض ذمہ داری سے نہیں نبھا رہا اور نہ کوئی چوکیدار قبرستان کی حفاظت پر مامور ہے۔

معززین علاقہ نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ قبرستان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔ قبرستان کی تعمیر و مرمت کے لئے انتظامیہ کو باقاعدہ فنڈز جاری ہوتے ہیں مگر انتظامیہ قبرستان کی حالت بہتر بنانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ متعلقہ حکام کو کئی بار شکایات دی گئیں مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔

علاقہ مکینوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بُزدار، کمشنر لاہور، ایڈمنسٹریٹر لاہور، ایڈمنسٹریٹر بلدیہ و دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر قبرستان کی حالت زار بہتر بناکر شہریوں میں پائی جانے والی بے چینی کو ختم کیا جائے۔

Recommended