Mulaqat ki batein mehaz lab pa saji dua ho jati hein ........ Best Urdu poetry
  • 4 years ago
Best ever urdu poetry I listened or read

اردو زبان
بطور پاکستانی
ہماری قومی و ملتی و مادری زبان ہے
لیکن صد ہائے افسوس کے ساتھ یہ بات کہنا پڑتی ہے کہ ہم میں سے پچاس فیصد سے زائد
لوگوں کو یہ معلوم نہیں کہ یہ لفظ
اردو
کس زبان کا لفظ ہے ؟
اسکے معانی کیا ہیں ؟
اردو زبان کیسے بنی؟
اور کب بنی؟
تمام دوستوں کے لیے یہ ایک بہت دلچسپ ،معلومات ہے
اور اپنی قومی و شخصی ذمہ داری سمجھتے ہوئے
اردو زبان کے بارے جو بھی معلومات رکھتے ہوں ان سے دیگر
صارفین کو بھی استفادہ حاصل کرنے کا بھر پور موقع دیتے ہوئے اپنی معلومات کا یہاں اندراج کیجیے
(شکریہ)
.******************************
اردو کا تعارف
اردو یہ لفظ
ترکی
زبان کا ہے اسکے معانی ہیں ؛ لشکر ۔
یہ زبان مسمانوں کی برصغیر پاک وہند میں آمد کے بعد مقامی زبانوں سے ملنے کے بعد وجود میں آئی ۔
یہاں پر ایک انوکھا سوال پیدا ہوتا ہے کہ اردو زبان کے معانی
لشکر کے کیوں ہیں
میرے خیال میں کیونکہ یہ اس وقت کی فوج کی زبان تھی اسی وجہ سے اس کا نام اردو رکھا گیا جس کے معنی لشکر کے ہیں۔
ویسے اس کے پرانے نام ریختہ، اردو معلیٰ بھی ہیں۔
***********************************
اردو کی وجہ تسمیہ​
اردو کو اردو کا نام اس لئے ملا کہ یہ اپنی پیدائش کے ابتدائی ایام میں ایک فوجی زبان کے طور پر ظاہر ہوئی۔ فوج میں ہندوستان کے طول و عرض سے ہر طرح کی زبان بولنے والے لوگ موجود تھے، جنھیں آپس میں بات چیت کرنے کو ایک مشترکہ زبان کی ضرورت تھی۔ چنانچہ نظریہء ضرورت کے تحت فطری طور پر آہستہ آہستہ ان کی تمام زبانوں کے الفاظ اور تراکیبِ استعمال کے مجموعہ کے طور پر ایک نئی زبان پنپنے لگی۔ یہ شروع میں خالصتا جیسا کہ کینٹ یا چھاؤنی کی زبان تھی۔ قلعے اور شاہی محلات میں اس کی خوب ترویج ہوئی اور رفتہ رفتہ یہ دارالحکومت دلی کے گلی کوچوں میں پھیلتی چلی گئی۔
برصغیر مسلمانوں کی آمد سے پہلے ٹکڑوں میں بٹا ہوا تھا اور چھوٹی بڑی خود مختار ریاستوں پر مشتمل تھا۔ ان ریاستوں کی اپنی اپنی زبان تھی اور کسی مشترکہ زبان کی ضرورت نہیں تھی۔ جب برصغیر ایک ریاست میں یکجا ہوا تو سب سے پہلے فوجی حلقوں میں‌مختلف زبان بولنے والوں کو آپس میں بات چیت کے لیے ایک زبان کی ضرورت محسوس ہوئی۔ یہ فوجی ایک دوسرے کو اپنی بات سمجھانے کے لیے کچھ اپنی اور کچھ دوسری زبان کا ملغوبہ استعمال کرنے لگے۔ یوں رفتہ رفتہ ایک نئی زبان معرض وجود میں آئی۔ چونکہ اس زبان کا استعمال فوجی لشکروں سے شروع ہوا تو اسی نسبت سے یہ اردو کہلائی۔
اس زبان کا اگلا دور یہ ہوا کہ اس کی دو شاخیں بن گئیں۔ ایک اردو جس پر عربی کی گہری چھاپ تھی۔ اس میں عربی کے الفاظ زیادہ تھے اور عربی رسم الخط میں لکھی جاتی تھی۔ دوسری میں سنسکرت کے الفاظ زیادہ تھے اور سنسکرت رسم الخط میں لکھی جاتی تھی۔ آج یہ دونوں زبانیں اردو اور ہندی کے نام سے جانی جاتی ہیں۔
الفاظ اور رسم الخط کا یہ فرق وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہندو اور مسلم کی پہچان بنتا گیا۔
Recommended