‫اس دور میں مے اور ہے،جام اور ہے جم اور - Islamic Nasheeds of Iqbal By Darussalam‬

  • 8 years ago
وطنیّت
اس دور میں مے اور ہے،جام اور ہے جم اور
ساقی نے بِناکی روِشِ لُطف و ستم اور
مسلم نے بھی تعمیر کیا اپنا حرم اور
تہذیب کے آزر نے ترشواے صنم اور
ان تازە خداوں میں بڑا سب سے وطن ہے
جو پیراہن اس کا ہے،وە مذہب ک کفن ہے
یە بت کہ تراشیدە تہذیبِ نوی ہے
غارت گرِ کاشانہ دینِ نَبوی ہے
بازو ترا توحید کی قوت سے قوی ہے
اسلام ترا دیس ہے، تُو مصطفَوی ہے
نظارە دیرینہ زمانے کو دِکھ دے
اے مصطفَوی خاک میں اِس بت کو مِلا دے!
ہو قید مقامی تو نتیجہ ہے تباہی
رہ بحر میں آزادِ وطن صُورتِ ماہی
ہےترکِ وطن سُنّتِ محبوبِ الٰہی
دے تُو بھی نبّوت کی صداقت پہ گواہی
گُفتارِ سیاست میں اور ہی کچھ ہے
ارشاد نبّوت میں اور ہی کچھ ہے
اقوامِ جہاں میں ہے رقابت تو اسی سے
تسخیر ہے مقصودِ تجارت تو اسی سے
خالی ہے صداقت سے سیاست تو اسی سے
کمزور کا گھر ہوتا ہے غارت تو اسی سے
اقوام میں مخلوقِ خدا بٹتی ہے اس سے
قومیّتِ اسلام کی جڑ کٹتی ہے اس سے
علامه محمد اقبالؒ

Recommended