Dr Aamir Liaquat Speech on Shabe Baraat Transmission Geo 2016 Part 1

  • 8 years ago
شب برأت پر جیو کا عظیم الشان اجتماع، ہزاروں افراد کی شرکت، عامر لیاقت کا روح پرور خطاب
کراچی( اسٹاف رپورٹر)۱۴اور۱۵شعبان المعظم کی درمیانی شب روح پرورساعتوں میں جیوٹیلی ویژن نیٹ ورک کی براہ راست خصوصی نشریات’’شب برأت‘‘میں معروف ریسرچ اسکالر ، سابق وزیر مملکت برائے مذہبی امور ، ممتاز تجزیہ نگار ، متعدد کتابوں کے مصنف اور مسلسل تیسری مرتبہ دنیا کے 500 بااثرترین مسلمانوں کی فہرست میں شامل عالمگیرشہرت یافتہ ریسرچ اسکالر ڈاکٹرعامرلیاقت حسین کے خصوصی خطاب کو سننے کے لیے ایک مرتبہ پھر عاشقان کا سمندر اُمڈ آیا ،ہزار وں کی تعداد میں شریک عقیدت مندوں کی غیر معمولی تعداد کے باعث اجتماع گاہ کے اندر اور باہر تل دھرنے کی جگہ نہ تھی ،ہردل عزیزاسکالر کے روح پرور خطاب کے دوران عوام کا جوش و خروش دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا اور نعرہ تکبیر،نعرہ رسالت سمیت دیگر نعروں پر عقیدت مندوں کے پرجوش ردعمل اور سبحان اللہ کی فلک شگاف صداؤں نے ایک روح پرور فضاقائم کردی ۔ جیو پر نشر ہونے والے اس فقیدالمثال اجتماع کا انعقادکراچی کے مقامی ہال میں کیا گیا تھا جس میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔مسلسل سات گھنٹے تک پوری دنیا میں براہ راست نشر ہونے والے اس تاریخ ساز اجتماع سے ’’توبہ ومغفرت ‘‘کے موضوع پرخطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عامرلیاقت حسین نے کہا کہ یہ وہ رات ہے جب پروردگار کا دریائے رحمت اپنے عروج پر ہوتا ہے،یہ دعاؤ ںکی قبولیت کی ساعتیں ہیں ،بعض لوگ اس رات ایک دوسرے سے معافی مانگتے ہیں کہ ہم سے کوئی خطا ہوئی ہویا ہم نے تمہارا دل دُکھایا ہوتو ہمیں معاف کردو لیکن چندگھنٹوں بعد ہی دوبارہ ایک دوسرے کو برابھلا کہنے میں مصروف ہوجاتے ہیں ،انٹرنیٹ پر ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالتے ہیں جو منافقت کی علامت ہے ۔اس موقع پر حدیث نبوی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوںنے کہا کہ جو مسلمان دنیا میں کسی دوسرے مسلمان کی تکلیف دور کرتا ہے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ اُس کی تکالیف دور فرمائے گا۔ شب برأت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں خود کواسکالر نہیں کہتا بلکہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے در کا کتا کہتاہوںاور ایسی بے شمار احادیث میری نگاہ سے گزری ہیں جن میں شب برأت کے وجود اور فضیلت کا واضح طور پر پتہ چلتا ہے،جولوگ حدیثوں کو ضعیف کہتے ہیں میں اُن پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کوئی حدیث ضعیف نہیں ہوتی، جو نحیف ہوتا ہے اُسے حدیث ضعیف لگتی ہے۔ماہ شعبان المعظم کی اہمیت واضح کرتے ہوئے اُن کا کہناتھا کہ یہ ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مہینہ ہے،اسی ماہ مقدسہ میں امام حسین ؓ کی ولادت باسعادت ہوئی جس سے اِس مہینے کی فضیلت میں چارچاند لگ گئے۔ اِس برس جیو پر رمضان کی خصوصی ٹرانسمیشن ’’پاک رمضان ‘‘ کے حوالے سے ناقدین کے بعض اعتراضات کاجواب دیتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ رمضان محبتوں اور خوشیوں کا مہینہ ہے ،رمضان کوئی معاذاللہ ایسی شے نہیں جسے فروخت کیا جائے.

Recommended