Chairman PTI Imran Khan Press Conference Islamabad (12.01.16)

  • 8 years ago
Chairman PTI Imran Khan Press Conference Islamabad (12.01.16)
#PTI #Islamabad #NawazSinksEconomy

پاکستان تحریک انصاف پریس ریلیز

شریفوں اور زرداریوں کی حکومت کے مابین گزشتہ آٹھ برس سے جاری میوزیکل چیئر کے باعث پاکستانی عوام نوے کی دہائی کی طرح ایک اور ’’گمشدہ دہائی‘‘ کی جانب بڑھ رہے ہیں ،جس میں پاکستان کی نوجوان نسل ملکی معاشی ڈھانچے میں باعزت روزگار حاصل کرنے میں ناکام رہے گی اور صحت، تعلیم اور پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی ضروریات سے محرومی ان کا مقدر رہے گی۔ پاکستان پر مسلط شریف راج نوے کی اس دھائی کو دہرانے کیلئے سرگرم ہے جسے تعمیر و ترقی کے حوالے سے ملکی تاریخ میں بدترین دھائی کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

حکومتی شخصیات کے بلندو بانگ دعوں کے برعکس حقائق سے واضح ہے کہ سرمایہ کاری اور برآمدات جیسے عناصر جنہیں دنیا کے کسی بھی معاشی ڈھانچے کی نمو میں بنیادی حیثیت حاصل ہے میں نمایاں گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔ پاکستان میں کاروباری لاگت میں انتہائی تیز ی سے اضافہ، ملک کے طول و عرض میں پھیلی کرپشن اور شہریوں پر محصولات کا خونخوار تسلسل ملکی معیشت کو دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں، جبکہ ایک جانب بے روزگاری بڑھتے بڑھتے50لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ محض دو بر س میں روزگار سے محروم ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد تقریباً پندرہ لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔

مسلم لیگی حکومت کی نصف مدت گزر جانے کے باوجود سرمایہ کاری جی ڈی کے پندرہ فیصد پر مسلسل جامد ہوچکی ہے جو کہ بلاشہ کسی بھی جماعت کے دور حکومت میں کم از کم سطح ہے۔ مالی سال 2015میں سرمایہ کاری میں واضح گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے جس میں نجی شعبے کی جانب سے کیے جانے والے اخراجات 9.7فیصد کی نچلی ترین سطح پر پہنچ گئے، جو کہ زرداری حکومت کے
آخری برس سے بھی کم تھے جو کہ 9.8فیصد ریکارڈ کیے گئے۔

براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (FDI)میں بھی ایک دم زوال دیکھنے میں آیا اور مالی سال 2015میں یہ گھٹتے گھٹتے تقریبا پچاس فیصد تک کم ہوئی۔چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں چین کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری کے باوجود براہ راست بیرونی سرمایہ کار محض 851ملین USڈالرز تک محدود رہی جو کہ گزشتہ بارہ برس میں کم از کم سطح ہے۔ حالات روز بروز ابتری کی جانب گامزن ہیں جبکہ حکومت صورتحال کو سنبھالنے کی بجائے ظالمانہ ٹیکسوں کے نفاذ، منہ زور کرپشن اور منی بجٹ کے ذریعے معاملات کو مزید گھمبیر بنانے میں مصروف ہے۔

پاکستان کا کسان اپنی فصلوں کی قیمت میں نمایاں گراوٹ، زرعی ترسیلات کے نرخوں میں اضافے، اور پیدوار میں کمی ایسے مسائل میں بری طرح گر چکا ہے، جس کے باعث کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی دیکھنے میںآئی۔ نتیجتاً پاکستان جسے دنیا بھر میں ایک زرعی معیشت کے طور پر پہچانا جاتا ہے کو نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ اس زوال کا سارا خمیازہ چھوٹے کاشتکار اور کسان کو بھگتنا پڑا۔

عالمی بینک (WB)کے اعدادوشمار کے مطابق مسلم لیگ نواز کی دور حکومت کے ابتدائی دو برس کے دوران پاکستان میں کاروبار کرنے کی لاگت میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہوا جس کے باعث عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن 189ممالک میں ایک سو اٹھائیس تک جا پہنچی۔ اسی طرح ورلد اکنامک فورم کی 2015کے حوالے سے شائع کردہ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ پاکستان میں منہ زور کرپشن، بجلی بحران کی شدت اور محصولات کی شرح میں انتہائی اضافہ پاکستانی صنعت میں مقابلے (Competitiveness)کے ماحول کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔

حکومت کی پالیسیاں مقامی صنعتوں کیلئے بھی انتہائی خطرناک اور تباہ کن ثابت ہورہی ہیں۔ کاروباری لاگت میں غیر معمولی اض

Recommended